چین کی اشیائے خوردونوش کی صنعت میں گزشتہ دہائی کے دوران حجم اور مجموعی قوت کیلحاظ سے نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ اس کی آمدنی اور عالمی اثر و رسوخ میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ اشیائے خوردونوش کی صنعت کے سربراہ ہی یاچیونگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران اس شعبے کی مجموعی جاری آمدنی اور منافع میں بالترتیب 35 فیصد اور 64.5 فیصداضافہ ہواہے۔انہوں نے کہا کہ اس صنعت کی قدر اضافی تمام صنعتی شعبوں کے 27.9 فیصد کے برابرہے جبکہ ملک کی لائٹ صنعت اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات دنیا کی کل برآمدات کے 30 فیصد سے تجاوز کر گئی ہیں۔چین نے وسعت اور نسبتا مکمل ڈھانچے کے ساتھ اشیائے خوردونوش کا ایک صنعتی نظام بنایا ہے جس نے روزمرہ ضروریات کی مختلف مصنوعات بارے فراہمی کی مئو ثر ضمانت فراہم کی ہے۔انہوں نے اس صنعت کوچین کی طویل المعیاد برتری میں سے ایک قرار دیا اورکہا کہ یہ معیشت کا پہیہ چلانے، لوگوں کی فلاح و بہبود میں بہتر ی لانے ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور برآمدات کو بڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے جس کا کوئی متبادل نہیں ہے ۔انہوں نیتوقع ظاہر کی ہے کہ صارفین کی مختلف ضروریات کو بہتر طور پر پوراکرنے اور اس کی مسابقتی برتری کو تقویت دینے کے لیے اس شعبے کی ڈیجیٹل اور سبز تبدیلی کو فروغ دینے کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی