چین اور قازقستان نے سفارتی تعلقات کے قیام کے 30 برس مکمل ہونے پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔بیان میں گزشتہ عشروں میں دو طرفہ تعاون کی کامیابیوں کا خلاصہ پیش کیا ہے اور دونوں فریقین میں ہم آہنگی کے امید افزا مستقبل کا عزم کیا گیا ہے۔بیان کے مطابق قازقستان ایک چین اصول کی سختی سے حمایت کرتا ہے اور اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کی حکومت پورے چین کی نمائندہ واحد قانونی حکومت ہے ،جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 2758 کے ذریعے واضح طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے ، قازقستان "تائیوان کی آزادی" کی ہرصورت میں مخالفت کرتا ہے اور آبنائے پار تعلقات کی پرامن ترقی میں چین کے پرامن اتحاد کو برقرار رکھنے میں چینی حکومت کی تمام تر کوششوں کا حامی ہے۔چینی فریق ، قازقستان کے آزادانہ طور پر انتخاب کردہ ترقی کے راستے اور قازقستان کی حکومت کی جانب سے مقامی استحکام کے تحفظ، بین النسلی ہم آہنگی برقراررکھنے اور سماجی و اقتصادی ترقی کے فروغ بارے اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے۔دونوں فریقین ، دونوں سربراہان مملکت کے درمیان قریبی رابطے کی اچھی روایت کو برقراررکھیں گے، دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں سربراہ مملکت سفارت کاری کے اہم اسٹریٹجک رہنما کا کردار بھرپور طریقے سے نبھائیں گے۔ وزرائے اعظم کے اجلاسوں کے باقاعدہ اجلاسوں کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جائے گا اور چین۔ قازقستان تعاون کمیٹی کے مئو ثر کام کو قائم رکھا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی