اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے یمن میں جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کرنے، جنگ بندی کی کامیابیوں کو وسعت دینے اور انسانی صورتحال کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا ہے۔ ژانگ نے یمن پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ میں کہا، "جنگ بندی کے آغاز کے بعد سے، فوجی کارروائیوں کی وجہ سے عام شہریوں کی ہلاکتوں میں نمایاں کمی آئی ہے"۔ تاہم سفیر نے کہا کہ تعز، ماریب اور شبوا جیسی جگہوں پر امن قائم نہیں ہوا ہے اور سیکورٹی کی صورتحال بدستور نازک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "متعلقہ فریقین کو چاہیے کہ وہ جنگ بندی کے لیے اپنے وعدے کو مکمل اور جامع طریقے سے پورا کریں، شہریوں اور شہری تنصیبات پر ہر قسم کے حملوں سے گریز کریں، باقاعدہ رابطے کو برقرار رکھنے کے لیے ملٹری کوآرڈینیشن کمیٹی کے طریقہ کار کا بھرپور استعمال کریں، اور مسائل کو بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کریں"۔ جنگ بندی کی کامیابیوں کو وسعت دینے کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ "ہم تمام یمنی فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جنگ بندی میں توسیع کے ذریعہ پیش کردہ موقع سے فائدہ اٹھائیں، اور تعز اور دیگر گورنریٹس میں سڑکیں کھولنے پر پیش رفت ،سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی، صنعا کے ہوائی اڈے پر بین الاقوامی پروازوں میں اضافے اور دیگر مسائل جن کا لوگوں کی روزی روٹی اور فلاح و بہبود پر اثر پڑتا ہے کے حل کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی