شراب بنانے والی کمپنیوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں 300 فیصد تک اضافے کی وجہ سے پورے برطانیہ میں لوگ شراب خانے بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ملک میں شراب تیار کرنے والی چھ بڑی کمپنیوں کے مالکان نے موسم سرما میں بجلی اور گیس کے بڑے بڑے بلوں کے پیشِ نظر حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔برطانوی علاقے ایسیکس میں شراب خانے کے مالک نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے توانائی کے سالانہ اخراجات تقریبا 13,000 پانڈ سے بڑھ کر 35,000 پانڈ ہو گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر ان کی مدد یا تعاون نہ کیا گیا تو توانائی کے اس بحران اور بجلی اور گیس کی آسمان کو چھونے والی قیمتوں سے اس صنعت کو حقیقی معنوں میں سنگین اور ناقابِل تلافی' نقصان ہوگا۔پب اور شراب کشید کرنے والے اور پبوں کے مالکان کے چھ گروپوں نے حکومت کو ایک کھلے خط میں فوری مداخلت کا مطالبہ کیا، ساتھ ہی ایک سپورٹ پیکج اور کاروبار کے لیے توانائی کی قیمتوں کو ایک سطح سے اوپر نہ جانے دینے کی تجویز بھی دی ہے۔توانائی کی آسمان کو چھوتی قیمتیں ایسے وقت میں آئی ہیں جب انگلینڈ اور ویلز میں پبوں کی تعداد پہلے ہی کم ہو رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی