1966 میں بوٹسوانا کی آزادی سے صنعت کاری کو افریقہ کے جنو ب میں واقع اس ملک کی اقتصادی ترقی اور غربت میں کمی کے لئے کلیدی محرک سمجھا جاتا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے ملک کے چیمبر آف کامرس بزنس بوٹسوانا نے تمام شعبہ ہائے زندگی سے کاروباری اداروں کو جمع کرنے کے لئے تجارتی میلے کا آغاز کیا تاکہ کاروبار میں رخنہ ڈالنے والے عوامل پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ ایسی ہی ایک مثال ہر سال مئی کے اختتام پر منعقد ہونے والی سالانہ تقریب بزنس بوٹسوانا شمالی تجارتی میلہ(بی بی این ٹی ایف) ہے۔ بی بی این ٹی ایف کی ویب سائٹ کے مطابق تجارتی میلے میں کئے جانے والے فیصلے اور پیش کردہ سفارشات کے تناظر میں بوٹسوانا کی حکومت کاروبار کی ترقی اور کامیابی کے لئے سازگار ماحول فراہم کرتی ہے۔ بی بی این ٹی ایف کا باضابطہ افتتاح کرتے ہوئے وزیر تجارت و صنعت موسی کاگافیلا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ صنعت کاری کی اس مہم سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے لہذا نتائج کو یقینی بنانے کے لئے تیزی لانے اور سفارشات پیش کرنے کی ضرورت ہے۔صنعت کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا مشاہدہ کرتے ہوئے کاگا فیلا نے کہا کہ بی بی این ٹی ایف میں چینی کمپنیز کی کم شرکت بوٹسوانا کی صنعتی مہم کی ناکامی کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔ کاگافیلا نے کہا کہ میری آزادانہ تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ ہماری معیشت میں صنعتی ترقی کے لئے معاون ممکنہ مواقع چین میں ہیں۔ کاگا فیلا نے کہا کہ چینی مینوفیکچرنگ کی منتقلی کا بے مثال پیمانہ بوٹسوانا اور افریقی براعظم میں معاشی ساختی تبدیلی کو فروغ دے سکتا ہے کیونکہ نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی ان کی لیبر مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی تجارتی میلوں میں چینی کمپنیز کی شرکت سے مقامی افراد کو ہلکی صنعتی مینوفیکچرنگ میں قدم رکھنے کی ترغیب ملے گی۔کاگا فیلا نے کہا کہ ہم زیادہ تر مصنوعات کی مینوفیکچرنگ مقامی طور پر شروع کرنا چاہتے ہیں تاکہ زیادہ درآمدی بل کو کم کیا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی