مودی سرکار کی جانب سے دہلی دھماکے کے بعد تراشے گئے جھوٹے بیانیے کو بھارتی عوام نے سوشل میڈیا پر مسترد کر دیا۔عوامی ردعمل نے حکومت کے فالس فلیگ آپریشن اور سیاسی مقاصد پر مبنی سازشوں پر سے پردہ اٹھا دیا۔بھارتی شہریوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر واضح طور پر کہا کہ دہلی دھماکہ بہار الیکشن سے قبل بی جے پی کا پرانا ہتھکنڈہ ہے جس کا مقصد ہمدردی کے ووٹ حاصل کرنا اور سیاسی فائدہ اٹھانا ہے۔ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ بہار میں الیکشن کے ایک اہم مرحلے سے پہلے ایک دھماکہ کروا دیا گیا تاکہ ماحول بدل دیا جائے، دوسرے شہری نے سوال اٹھایا کہ پلوامہ، اڑی، پہلگام اور اب لال قلعہ، یہ سب حملے بی جے پی کے دورِ حکومت اور انتخابات سے قبل ہی کیوں ہوتے ہیں؟
کئی صارفین نے اس واقعے کو مودی سرکار کی گندی سیاسی حکمت عملی قرار دیا جبکہ ایک شہری نے کہا کہ انتخابات کے دوران ہمدردی کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے دہلی میں فالس فلیگ آپریشن کا بہترین انتظام کیا گیا۔بھارتی عوام کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ بہار انتخابات کے پہلے مرحلے میں بی جے پی کی غیر مقبولیت کا ردعمل ہے، سوشل میڈیا پر جاری گفتگو میں شہریوں نے تسلیم کیا کہ مودی حکومت کے پرانے حربے اب عوام کے سامنے آشکار ہو چکے ہیں۔تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت میں ہر بڑی سکیورٹی ناکامی کے بعد بغیر کسی ثبوت کے الزام پاکستان پر لگانا مودی حکومت کا روایتی وطیرہ بن چکا ہے تاہم اب خود بھارتی عوام بھی ان جھوٹے بیانیوں اور سیاسی فریب کاریوں کو بخوبی پہچان چکی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی