i بین اقوامی

بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی مسجد میں گھس کر نمازیوں کو دھمکیاںتازترین

October 14, 2022

بھارت میں نماز کے دوران ہندو انتہا پسند مسجد میں گھس آئے اور نمازیوں کو ڈرانا دھمکانا شروع کر دیا جس کا مقدمہ پولیس نے درج کرلیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست ہریانہ کے شہر گروگرام کے ایک گائوں میں 200 کے قریب ہندو انتہا پسند نماز کے دوران مسجد میں گھس آئے۔ انہوں نے مسجد میں موجود نمازیوں کو ڈرایا اور گائوں سے نکال دینے کی دھمکیاں دیں۔پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔نجر محمد نامی شخص کی مدعیت درج مقدمے کے مطابق بھورا کلاں گائوں میں مسلمانوں کے کل چار خاندان رہائش پذیر ہیں، مذکورہ واقعہ فجر کی نماز کے دوران پیش آیا، 200 کے قریب ہندو انتہا پسند راجیش چوہان عرف بابو کی قیادت میں مسجد کے اندر داخل ہوئے اور نمازیوں کو دھمکیاں دیں۔ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ اسی دن رات کی نماز کے دوران ہندو انتہا پسندوں نے پھر سے مسجد پر دھاوا بولا اور نمازیوں کو جان سے مار ڈالنے کی دھمکیاں دیں۔پولیس نے مسجد سے ایک موبائل فون برآمد کرلیا ہے جو ممکنہ طور پر کسی ہندو انتہا پسند کا ہے۔ موبائل فون کے ذریعے ملزمان تک رسائی ملنے کا امکان ہے۔دوسری جانب پولیس نے ہندو انتہا پسند راجیش چوہان عرف بابو کے خلاف بھی مسجد کا تقدس پامال کرنے اور نمازیوں کو دھمکیاں دینے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی