بھارت میں کسانوں نے ایک بار پھر احتجاج شروع کر دیا ہے اور رکاوٹیں توڑتے ہوئے دارالحکومت نئی دہلی میں داخل ہو گئے ہیں، کسانوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے یہ الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے جا رہے،برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کو ہزاروں کی تعداد میں ملک کے مختلف حصوں سے کسان دارالحکومت کے قریب جمع ہوئے اور پھر شہر میں داخل ہوئے، حکومت نے کسانوں کی ممکنہ آمد کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کر رکھے تھے تاہم وہ کسان کو داخل ہونے سے نہ روک سکے، مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والی تنظیم سمیوک کسان مورچہ کی جانب سے حکومت سے جو مطالبات کیے جا رہے ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ حکومت تمام پیداواروں کے لیے کم سے کم امدادی قیمت کی ضمانت دے، کسانوں کے قرضے معاف کیے جائیں،اس معاملے پر درخواست کے باوجود ابھی تک بھارت کی وزارت زراعتنے کوئی اب تک کسانوں کے مطالبات پورے کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے،کسانوں نے جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور پنڈال کی طرف بڑھتے ہوئے راستے میں آنے والی رکاوٹیں توڑ دیں۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی