افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہاہے کہ استنبول مذاکرات کے بعد دونوں فریق دوبارہ ملاقاتیں کریں گے اور باقی مسائل پر غور و خوض کیا جائے گا۔ایکس پر جاری پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ استنبول مذاکرات، جو ایک پیچیدہ عمل تھا، اس نتیجے پر مکمل ہوئے کہ دونوں فریق دوبارہ ملاقاتیں کریں گے اور باقی مسائل پر غور و خوض کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ امارت اسلامی افغانستان نے اپنے مستقل اصولی موقف کے مطابق، کہ مسائل کا حل سفارت کاری اور مفاہمت کے ذریعے ہے، برادر ممالک ترکی اور قطر کی درخواست اور ثالثی پر پاکستانی فریق کے ساتھ کئی روز تک استنبول میں گفتگو کی۔ امارت اسلامی افغانستان ان مذاکرات کی سہولت کاری اور ثالثی پر ترک جمہوریہ اور ریاست قطر کا دل سے شکریہ ادا کرتی ہے۔ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ امارت اسلامی افغانستان ابتدا ہی سے ڈپلومیسی اور مفاہمت پر یقین رکھا ہے۔ لہذا ایک جامع اور پیشہ ور ٹیم تشکیل دے کر مخلصانہ اور سنجیدہ انداز میں مذاکرات کا آغاز کیا اور مکمل تعاون اور صبر کے ساتھ اس عمل کو جاری رکھا۔امارت اسلامی افغانستان دیگر ہمسایہ ممالک کی طرح پاکستان کے ساتھ بھی مثبت تعلقات چاہتی ہے اور باہمی احترام، داخلی امور میں عدم مداخلت اور کسی کے لیے خطرہ نہ بننے کے اصولوں پر مبنی تعلقات کی پابند ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی