امریکہ نے ایک بار پھر پاکستان کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے کیونکہ ملک کا ایک تہائی حصہ سیلاب کے باعث ڈوب گیا ہے اور پاکستان سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد صورتحال سے نمٹنے کے لئے عالمی برادری سے مدد کا خواہاں ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے باقاعدہ پریس بریفنگ کے دوران پاکستان میں سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیلاب متاثرین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔انھوں نے کہاکہ ہمیں پاکستان بھر میںتاریخی سیلاب سے ہونے والی تباہی اور جانی نقصان پر بہت دکھ ہوا ہے ، ہم اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔پاکستان کو امداد بھیجنے کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے نیڈ پرائس نے کہا کہ 12 ستمبر تک اس ہفتے کے شروع میں امریکی سینٹرل کمانڈ کی کل نو پروازوں نے یو ایس ایڈ کے دبئی کے گودام سے 630 میٹرک ٹن امدادی سامان میں سے نصف سے زیادہ امدادی سامان پہنچایا ہے۔
انھوں نے کہاکہ ہم نے 53 ملین ڈالر سے زیادہ کی انسانی امداد فراہم کی ہے، جس میں خوراک، غذائیت، کثیر مقصدی نقدی ، پینے کے صاف پانی، غذائیت، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے ساتھ ساتھ پناہ گاہ کی امداد کے لیے فوری طور پر درکار تعاون شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان سیلابوں سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے بہت قریب سے کام جاری رکھیں گے، اور ہم ضرورت کے اس وقت اپنے شراکت داروں کو مدد فراہم کرتے رہیں گے۔میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان کو ایف 16 طیاروں کے پرزے فروخت کرنے سے متعلق کانگریس کو آگاہ کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مدد ملے گی، پاکستان کئی شعبوں میں امریکا کا اہم اتحادی ہے۔نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان کا ایف 16طیاروں کا پروگرام امریکہ پاکستان کے وسیع تر دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف مستقل کارروائی کرے گا۔نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں میڈیا اور سول سوسائٹی پر پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی