i بین اقوامی

امریکہ میں وسط مدتی انتخابات'ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز میں سخت مقابلہ متوقعتازترین

November 07, 2022

امریکہ میں وسط مدتی انتخابات'ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ امریکی وسط مدتی انتخابات میں ایوان نمائندگان کی تمام یعنی 435 نشستوں پرچناؤ ہوگا جبکہ سو رکنی سینیٹ کی ایک تہائی یعنی 35 نشستوں پر انتخاب ہوگا'50 ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا پر مشتمل امریکہ میں 36 گورنروں کو بھی منتخب کیا جائیگا'اس وقت 27ریاستوں میں ری پبلکنز جبکہ 23پر ڈیموکریٹک گورنر براجمان ہیں، ساتھ ہی کونسلر، میئر، اٹارنی، جج اور بورڈ اراکین سمیت درجنوں دیگر اہم عہدوں پر بھی شخصیات منتخب کی جائیں گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں 8 نومبر کو ہونے والے وسط مدتی انتخابات کیلئے انتخابی مہم جاری ہے، حکمران جماعت ڈیموکریٹس اور حزب اختلاف ری پبلکنز کے درمیان 6 ریاستوں میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔وسط مدتی انتخابات کیلئے کئی ریاستوں میں پہلے ہی ریکارڈ تعداد میں لوگ پوسٹل بیلٹ یا ای میل کے ذریعے اپنا ووٹ ڈال چکے ہیں۔وسط مدتی انتخابات میں ایوان نمائندگان کی تمام یعنی 435 نشستوں پرچناؤ ہوگا جبکہ سو رکنی سینیٹ کی ایک تہائی یعنی 35 نشستوں پر انتخاب ہوگا۔50 ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا پر مشتمل امریکہ میں 36 گورنروں کو بھی منتخب کیا جائے گا۔اس وقت 27ریاستوں میں ری پبلکنز جبکہ 23پر ڈیموکریٹک گورنر براجمان ہیں، ساتھ ہی کونسلر، میئر، اٹارنی، جج اور بورڈ اراکین سمیت درجنوں دیگر اہم عہدوں پر بھی شخصیات منتخب کی جائیں گی۔اہم ترین معرکے 6چھ ریاستوں ایریزونا، جارجیا، مشی گن، پنسلوینیا، وسکونسن اور نیواڈا میں متوقع ہیں۔حکمران ڈیموکریٹس کو دونوں ایوانوں میں برتری حاصل ہے تاہم کوئی ایک ایوان بھی ہاتھ سے گیا تو صدر بائیڈن کیلئے قانون سازی مشکل ہوجائے گی۔ رائے دہندگان کیلئے اہم ترین مسائل میں مہنگائی، اسقاط حمل کے حقوق، تعلیم اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کی پالیسیاں شامل ہیں۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے بھی یہ انتخابات بہت اہم ہیں، دوبارہ صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مند ڈونلڈ ٹرمپ نے اس انتخاب میں کچھ ایسے امیدواروں کی توثیق کی ہے جو ری پبلکنز کو پسند نہیں۔ واضح رہے کہ اگر ایسی شخصیات کو عوام نے منتخب کرلیا تو ری پبلکن پارٹی پر ڈونلڈ ٹرمپ کی نہ صرف گرفت مضبوط ہوگی بلکہ ٹرمپ کے دوبارہ صدارتی امیدوار بننے کا امکان بھی بڑھ جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی