چین کے ریاستی کونسلر اور وزیرخارجہ وانگ یی نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کو کہا ہے کہ چین امریکہ تعلقات اس وقت بری طرح متاثر ہو چکے ہیں جس سے امریکی فریق کو سبق سیکھنا چاہیے۔وانگ یی نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کے مستقل مشن کی سائٹ پر اپنی گفتگو کے دوران کیا۔ دونوں سفارتکار اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں شریک تھے۔وانگ یی نے کہا کہ چین ۔ امریکہ تعلقات ایک نازک موڑ پر ہیں اور دونوں فریقوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ دنیا، تاریخ اور دونوں ممالک کے عوام کیلئے ذمہ دارانہ رویے کے ساتھ دو بڑے ممالک کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے درست انداز اپنائیں اور اس کیلئے کام کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو مزید خراب ہونے سے روکیں اور انہیں دوبارہ مستحکم کریں۔وانگ نے خاص طور پر تائیوان کے سوال کے حوالے سے امریکی فریق کے حالیہ غلط اقدام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے چینی فریق کے پختہ موقف کی جامع وضاحت کی۔ وانگ یی نے باور کرایا کہ مسئلہ تائیوان چین کے بنیادی مفادات کامرکز ہے اور یہ چینی عوام کے ذہنوں میں اہم جگہ رکھتا ہے۔وانگ یی نے انتھونی بلنکن کو بتایا کہ قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کرنا ہمارا مشن ہے اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں ہے۔وانگ نے بلنکن کو یاد دلایا کہ امریکہ نے مسئلہ تائیوان کے حوالے سے چین کے ساتھ واضح سیاسی وعدے کیے ہیں، جن میں دہائیوں پہلے طے پانے والے چین ۔ امریکہ کے تین مشترکہ بیانات کے ساتھ ساتھ حالیہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے بار بار دیئے جانیوالے بیانات بھی شامل ہیں جن میں امریکی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ تائیوان کی آزادی کی حمایت نہیں کرتی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی