امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 65 برس سے زائد عمر کے ہر 10 میں 1 امریکی بھلکڑپن کے مرض میں مبتلا ہے جبکہ ہر 5 میں سے 1 کی مشکلات سنگین نوعیت کی ہیں۔جے اے ایم اے نیورولوجی میں 24 اکتوبر کو شائع تحقیق میں بھلکڑپن اور اس کی معمولی خرابیوں کا شکار امریکیوں کی تعداد بارے 20 برس پرانے تخیمنے کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔موجودہ تحقیق کے لئے، محققین نے 65 برس اور اس سے زائد عمر کے 3 ہزار 500 شرکا کے 2017-2016 کے آزمائشی نتائج کا جائزہ لیا۔اس آزمائش میں ان کا حافظہ، توجہ ، سمجھ بوجھ اور اسی طرح کے عوامل کو جانچا گیا کہ وہ آزانہ طور پر زندگی گزارسکتے ہیں اور گزشتہ دہائی کے دوران ان کی صلاحیتوں میں کتنی تبدیلی آئی ہے۔نتائج کے مطا بق 65 برس اور اس سے زائد عمر کے 10 فیصد امریکی بھلکڑپن کا شکار ہیں۔ 22 فیصد کو معمولی نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے جس میں حافظہ اور دیگر افعال متاثر ہوئے ہیں۔مئو خر الذکر حالت بارے رائے ہے کہ یہ بھلکڑپن کا شکار ہوتے وقت رونما ہوتی ہے۔اگرچہ شرح مرد وخواتین کے لیے بھی تھی تاہم عمرکے ساتھ یہ شرح بڑھتی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 60 کی دہائی کے 3 فیصد افراد بھلکڑپن کا شکار تھے جبکہ 90 کی دہائی کے افراد میں یہ شرح بڑھ کر 35 فیصد تک پہنچ گئی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھلکڑپن کی شرح دیگر امریکیوں کی نسبت سیاہ فام یا افریقی نژاد امریکی عمررسیدہ افراد میں زیادہ پائی گئی ہے۔ 15 فیصد عمررسید سیاہ فام افراد بھلکڑپن کا شکار ہیں جبکہ سفید فام افراد میں یہ شرح 11 فیصد اور ہسپانو یوں میں 10 فیصد ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی