ایرانی فورسز نے کردستان میں گھروں پر فائرنگ کر دی، جس سے 5 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کردستان کے علاقوں میں ایرانی سیکیورٹی فورسز نے کریک ڈائون کرتے ہوئے کئی گھروں پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں پانچ شہری ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہو گئے۔دوسری طرف ایرانی پولیس کے زیرِ حراست 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ایران میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔عرب نیوز کے مطابق ناروے میں مقیم انسانی حقوق کی دو تنظیموں کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں، اصفہان اور کرج کے قریب شہروں، اور مہسا امینی کے آبائی شہر سقز میں نکلنے والے مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی، اور ان کے نعروں کو گولیوں کی آواز میں دبا دیا۔بی بی سی کے مطابق ایران میں آزاد اور غیر ملکی رپورٹنگ پر سخت پابندیاں ہیں، ملک میں سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈان کے باوجود احتجاج جاری ہے، جس میں انسانی حقوق کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ کم از کم 201 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ادھر مظاہرین پر تشدد کے نتیجے میں یورپی یونین نے ایران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے، یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ اگلے ہفتے پیر کے روز ایران پر پابندیاں عائد کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی