ایرانی صدسید ابراہیم رئیسی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں ایک منصفانہ اور پائیدار معاہدے تک پہنچنا بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کی فائلوں کو بند کیے بغیر ممکن نہیں ہے، اور یورپ ثابت کرے کہ امریکہ کے بغیر اپنی پالیسیوں پر خود مختار ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران ایک منصفانہ اور پائیدار معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے اور اس معاہدے کو حاصل کرنے کی ضرورت پر غور کیا۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی میں ایران سے متعلق یقین دہانیوں کی ضمانتیں حاصل کرنا اور گارنٹیوں کی فائلوں کو بند کرنا ہے۔صدر رئیسی نے کہا کہ ایران اور فرانس کے درمیان تعاون اور تعلقات کی سطح کو بلند کرنا ممکن ہے، یہ جانتے ہوئے کہ یورپ کو عملی طور پر ثابت کرنا ہوگا کہ اس کی پالیسیاں خود مختار ہیں اور امریکہ کی مرضی اور پالیسی کے تابع نہیں ہیں۔انہوں نے جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری اور اس کے وعدوں کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا اور ساتھ ہی یورپیوں کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکامی کا ذکر کیا تاکہ ایران کو اقتصادی طور پر فائدہ پہنچ سکے، معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ دستبرداری اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران کا مطالبہ ضمانتوں کی یقین دہانی کے لیے بالکل معقول ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی