ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر امریکہ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت میں حقیقت پسندانہ ہے تو ایک معاہدہ ممکن ہو گا۔ایرانی سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے بدھ کے روز اپنے نائجیرین ہم منصب جفری اونیاما کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔فریقین نے دو طرفہ تعلقات اور بین الاقوامی پیش رفت پر بات چیت کی۔امیر عبداللہیان نے دونوں ممالک کے تعلقات کی نصف صدی کو مشترکہ مفادات کی بنیاد پر ایران اور نائجیریا کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کے فروغ کے لیے ایک عظیم اور ٹھوس اثاثہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ایران اور نائیجیریا مشترکہ تعاون کمیشن کا چھٹا اجلاس کامیاب رہا جس میں اس ملاقات کے دوران دستخط شدہ دستاویزات پر عمل درآمد کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ایرانی وزیر خارجہ نے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت کے ساتھ تازہ ترین صورتحال پر بھی بات کی، مذاکرات کو جاری رکھنے اور ایک مضبوط، پائیدار معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایران کے عزم پر زور دیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی ایٹمی ادارے (IAEA) تکنیکی طریقے سے اپنے کام کرے گی اور سیاست سے گریز کرے گی۔امیرعبداللہیان نے کہا کہ اگر امریکہ حقیقت پسندانہ ہے تو معاہدہ دستیاب ہے۔آخر میں ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے نائجیرین ہم منصب کو تہران کے دورے کی دعوت دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی