اقوام متحدہ نے گزشتہ دنوں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں "بین الاقوامی امن و سلامتی کا تحفظ" کے عنوان سے بلائی گئی کانفرنس میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تنازعات پر بحث کی گئی ۔کونسل سے خطاب کرتے ہوئے یو این پولیٹیکل افیئرز یونٹ میں یورپ، وسطی ایشیا اور امریکہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میروسلاف جینکا نے گزشتہ روز دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔جینکا نے کہا کہ اقوام متحدہ ایک دوسرے کے بارے میں فریقین کے دعووں کی تصدیق کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تاہم، ہمیں اس خطرناک اضافے پر گہری تشویش ہے، جس میں عام شہریوں پر اس کے ممکنہ اثرات بھی شامل ہیں، اور تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ اس ہفتے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے واقعات نے ہمیں واضح طور پر یاد دلایا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے واقعات خطے کو غیر مستحکم کررہے ہیں ۔ جینکا نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو فریقین کے درمیان موجودہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہیے اور ان کوششوں کو جاری رکھنا چاہیے۔آذربائیجان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ 12 ستمبر کی رات اور 13 ستمبر کی صبح آرمینیائی فوج نے آذربائیجان، داسکیسن، کیلبازار، لاچین اور زنگیلان کی سرحد کی سمتوں میں بڑے پیمانے پر اشتعال انگیزی کی۔وزارت نے اعلان کیا کہ جھڑپوں میں 71 فوجی شہید ہوئے جبکہ آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے اعلان کیا کہ 105 آرمینیائی فوجی مارے گئے ہیں ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی