i بین اقوامی

عالمی برادری کو ایرانی خلاف ورزیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا، سعودی عربتازترین

October 05, 2022

سعودی کابینہ نے ایک بار پھر اس بات کو دوہرایا ہے کہ عالمی برادری کو ایرانی خلاف ورزیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔ ایران بین الاقوامی قوانین، روایات اور معاہدے پامال کررہا ہے۔سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس جدہ کے قصر السلام میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ہوا ہے۔کابینہ نے عراق کے امن و استحکام کو خطرات لاحق کرنے والی تمام جارحانہ سرگرمیوں کو پھر سختی سے مسترد کیا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ مالی سال 2023 کے قومی بجٹ کا ہدف سعودی عرب کی مالیاتی حیثیت کو مضبوط بنانا، اقتصادی شرح نمو کی مثبت شرح کو برقرار رکھنا اور وژن 2030 کے پروگراموں اور منصوبوں پر عمل درآمد جاری رکھنا ہے۔ قبل ازیں سعودی وزارت خزانہ نے توقع ظاہر کی تھی کہ 2023 کے قومی بجٹ کے مجموعی اخراجات 1114 ٹریلین ریال ہوں گے جبکہ مجموعی آمدنی کا تخمینہ 1123 ٹریلین ریال لگایا گیا ہے۔ اجلاس کے آغاز میں کابینہ کے ارکان کو متعدد ممالک کے قائدین کی طرف سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کو ملنے والے ان پیغامات سے آگاہ کیا گیا۔کابینہ کو گزشتہ دنوں ہونے والی متعدد بین الاقوامی کانفرنسوں اور پروگراموں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ سعودی عرب ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی اور بین الاقوامی شہری ہوابازی کی تنظیم ایکا کا رکن منتخب ہوا ہے۔ کابینہ نے کہا کہ عالمی تنظیموں میں سعودی عرب کی رکنیت اس بات کا اظہار ہے کہ عالمی تنظیموں میں مملکت کے موثر کردار کو تسلیم کیا جارہا ہے۔ وزیر مملکت و رکن کابینہ و قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر عصام سعید نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ نے تین بین الاقوامی گراف میں سعودی عرب کی نمایاں پوزیشن پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔ڈاکٹر عصام نے کہا کہ سعودی کابینہ نے اساتذہ کے عالمی دن کے حوالے سے ملک و قوم کی تعمیر و ترقی کیعمل میں اساتذہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی نمایاں کوششوں کی بدولت معاشرہ ترقی کررہا ہے۔ اجلاس کے دوران متعدد فیصلے کیے گئے۔ کابینہ نے صنعتی مشاورت اور معدنیاتی مشاورت کے پیشوں کے پرمٹ کے اجرا کا اختیار وزارت تجارت سے لے کر وزارت صنعت و معدنیات کے حوالے کیا ہے جبکہ وادی الدواسر کمشنری میں تاریخی ویب سائٹ الفاو کے الزوار سینٹر کی ملکیت کنگ سعود یونیورسٹی سے لے کر محکمہ آثار قدیمہ کے سپرد کی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی