روس ۔یوکرین کے مابین جنگ جاری تاہم یوکرین کی بندرگاہ سے پہلا بحری جہاز26 ہزار ٹن اجناس لے کربدھ کی صبح ترکی کی بندر گاہ پہنچ گیا ہے،جہاں پر اس کا معاہنہ کیے جانے کے بعد لبنان کی بندر گاہ کی طرف روانہ کردیا جائے گا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق، فروری میں روس نے یوکرین پر حملہ کردیا اور جنگ کے دوران روس نے یوکرین کی بندرگاہ بحرہ اسود پر قبضہ کے بعداجناس کی دنیا کو ترسیل بھی بند کردی جس کے باعث پوری دنیا میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئے۔ترکی اور اقوام متحدہ کی مشترکہ کاوشوں سے روس اور یوکرین کے مابین ایک معاہدہ پر اتفاق کیا گیاکہ اجناس کی ترسیل کوکھولاجائے جس پر عمل کرتے ہوے پہلا بحری جہاز رزونی پیر کے روز یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا سے ترک سمندری راستے لبنان کے طرابلس کے لیے روانہ ہوا جو ترکی کی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے، جہاں سیرالیون کے جھنڈے والے جہاز کو لبنان روانہ کرنے سے پہلے روسی، یوکرائنی، ترکی اور اقوام متحدہ کے حکام کی جانب سے ممنوعہ اشیا کا معائنہ کیا جائے گا۔یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ 17 دوسرے اناج کے بحری جہاز ملک کی بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے روانہ ہونے کا انتظار کر رہے ہیں جب رزونی اپنا سفر محفوظ طریقے سے مکمل کر لے گا۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی