چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ تاریخ سے سبق حاصل کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان موجود تین مشترکہ بیانات کا احترام اور ایک چین کے اصول کی سختی سے پاسداری کرے۔وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کااظہار بدھ کو اپنی پریس بریفنگ کے دوران 17 اگست کے اعلامیہ کی 40 ویں سالگرہ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا،17 اگست کا اعلامیہ چین-امریکہ تین مشترکہ بیانات میں سے ایک ہے جو دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے اہمیت کاحامل ہے۔1982 میں جاری ہونے والے 17 اگست کے اعلامیہ میں، امریکی حکومت نے کہا تھا کہ وہ تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کی طویل مدتی پالیسی پر عمل درآمد نہیں کرنا چاہتی، اور یہ کہ تائیوان کو اس کے اسلحے کی فروخت، مقدار یا تعداد کے لحاظ سے، امریکہ چین سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد کے برسوں میں سپلائی کی جانے والی سطح سے زیادہ نہیں ہوگی اوراس نے یہ بھی اقرار کیا تھا کہ وہ تائیوان کو اپنے ہتھیاروں کی فروخت کو بتدریج کم کرے گا، جس کے نتیجے میں، وقت کے ساتھ ساتھ، ایک حتمی حل تک پہنچ جائے گا۔وانگ نے کہا کہ 17 اگست کا اعلامیہ ،شنگھائی اعلامیہ اوردوطرفہ سفارتی تعلقات کے قیام سے متعلق مشترکہ اعلامیہ دونوں ممالک کے تعلقات کی سیاسی بنیاد ہیں جن میں ایک چین کے اصول کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی