چین میں سرمایہ کاروں کے مفادات کے بہترتحفظ اور ریئل اکانومی کے مفاد میں فیوچر مارکیٹ کو ترقی دینے کے لیے فیوچرز اینڈ ڈیریویٹوکا قانون پیر سے نافذ العمل ہوگیا۔تقریبا تین دہائی پہلے فیوچر اینڈ ڈیریویٹیو ٹریڈنگ کا آغازہونے کے بعد اپنی نوعیت کے اس پہلے قانون سے توقع ہے کہ اس سے زیادہ ریگولیٹڈ اور اوپن کیپٹل مارکیٹ بنانے اور ریئل اکانومی کی پائیدار ترقی میں مدد ملے گی۔اپریل میں نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اس قانون کی منظوری دی گئی تھی۔چائنہ فیوچر ایسوسی ایشن کے مطابق، ملک کا فیوچر ٹریڈنگ کا حجم گزشتہ سال ریکارڈ 7ارب 50کروڑ لاٹس پر تھا۔ مجموعی تجارتی قدر بھی 2021 میں 5821کھرب یوآن(تقریبا860کھرب امریکی ڈالر) کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی