سری لنکا کے قائم مقام صدر رانیل وکرما سنگھینے ملک میں ایک بار پھر سے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جاری معاشی بدحالی کے درمیان سماجی بے چینی پر قابو پانے اور امن عامہ اور خدمات کو برقرار رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ سری لنکا میں جاری کیے گئے ایک سرکاری نوٹس کے مطابق قائم مقام صدر رانیل وکرما سنگھے نے ملک میں ایک بار پھر سے ہنگامی حالت نافذ کر دیا ہے ۔ ایمرجنسی سے متعلق اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عوامی سلامتی، امن عامہ کے تحفظ اور کمیونٹی کی زندگیوں کے لیے ضروری سامان اور خدمات کی بحالی کے مفادات کے پیش نظر ایسا کرنا درست ہے۔ سری لنکا گزشتہ کئی مہینوں سے شدید اقتصادی اور سیاسی بحران سے نبرد آزما رہا ہے۔ ملک خوراک، ایندھن اور ادویات سمیت دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت جیسے مسائل سے دو چار ہے، ان وجوہات کے سبب ملک میں اب بھی شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ مشکلات کی وجہ سے عوام میں سیاسی قیادت کے خلاف اس قدر غم و غصہ اور ناراضی ہے کہ اس کے نتیجے میں صدر گوٹابایا راجا پاکسے کو ملک سے فرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا۔ گزشتہ ہفتے ملک سے فرار ہونے کے بعد انہوں نے پارلیمنٹ کو اپنا استعفی بھیجا، جسے گزشتہ جمعے کے روز تسلیم کر لیا گیا۔ ان کے استعفے کے بعد وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دینے والے وکرمے سنگھے نے عبوری صدر کے طور پر حلف اٹھایا ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی