سری لنکا کی حکومت نے کہا کہ ایسے وقت میں جب ملک کوغیر ملکی زرمبادلہ کے شدید بحران کا سامنا ہے وہ ملک میں نجی یونیورسٹیاں قائم کرنے کی خواہاں ہے تاکہ طلبا اپنے ملک میں ہی تعلیم حاصل کرسکیں۔مقامی میڈیا نے ٹرانسپورٹ، ہائی ویز اور ماس میڈیا کے وزیر بندولا گناوردینا کے حوالے سے بتایا کہ 3لاکھ سے زیادہ طلبا غیر ملکی تعلیمی اداروں میں اپنی اعلی تعلیم جاری رکھنے کے لیے ملک چھوڑ کر جاچکے ہیں جن کے تعلیمی اخراجات کی لاگت تقریبا 2ارب ڈالر سالانہ ہے۔وزیر نے کہا کہ ملک میں جاری غیر ملکی کرنسی کے بحران کی وجہ سے بیرون ملک مقیم ہمارے ملکی طلبا کو ٹیوشن فیس کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے اس لیے حکومت نجی یونیورسٹیوں کے قیام پر کثیر الجماعتی اتفاق رائے حاصل کرنا چاہتی ہے۔سری لنکا اس وقت بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے ، غیر ملکی کرنسی کی قلت کی وجہ سے ایندھن، ادویات یہاں تک کہ کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی