اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ(یونیسیف)نے اعلان کیا ہے کہ برطانوی دوا ساز کمپنی جی ایس کے کو دنیا کی پہلی ملیریا کی ویکسین تیار کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے تاکہ مزید لاکھوں بچے اس قاتل بیماری سے محفوظ رہیں۔17کروڑ امریکی ڈالر کا حا مل تاریخی سنگ میل ایوارڈ اگلے تین سالوں میں دستیاب آر ٹی ایس،ایس ویکسین کی 1کروڑ 80لاکھ خوراکوں کا باعث بنے گا، جس سے ممکنہ طور پر سالانہ ہزاروں نوجوانوں کی جانیں بچا ئی جا ئیں گی۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچے اب بھی ملیریا کے سب سے زیادہ خطرے کا شکار ہیں۔ 2020 میں، صرف افریقہ میں ہر منٹ میں ایک موت کی شرح سیتقریبا 5لاکھ لڑکے اور لڑکیاں اس بیماری سے ہلاک ہو ئے۔ یونیسیف کے سپلائی ڈویژن کی ڈائریکٹر ایٹلیوا کڈیلی نے کہا کہ یہ رول آٹ ملیریا کی ویکسین تیار کرنے والوں کو اپنا کام جاری رکھنے کے لیے ایک واضح پیغام بھیجتا ہے۔ "ہمیں امید ہے کہ یہ صرف شروعات ہے۔ دستیاب سپلائی کو بڑھانے اور صحت مند ویکسین مارکیٹ کو فعال کرنے کے لیے نئی اور اگلی نسل کی ویکسین تیار کرنے کے لیے مسلسل جدت کی ضرورت ہے۔"انہوں نے مزید کہا کہ "بچوں کی زندگیاں بچانے اور ملیریا کی روک تھام اور کنٹرول کے وسیع پروگراموں کے حصے کے طور پر ملیریا کے بوجھ کو کم کرنے کی ہماری اجتماعی کوششوں میں یہ ایک بڑا قدم ہے۔"
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی