اقوام متحدہ نے اس توقع کا اظہارکیا ہے کہ رواں سال 15 نومبرکو دنیا کی آبادی 8 ارب تک پہنچ جائے گی اوربھارت اگلے سال چین کی جگہ دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔عالمی یومِ آبادی کے موقع پر جاری ہونے والی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 2020 میں عالمی آبادی میں اضافہ ایک فی صد سے کم ہوگیا ہے اور1950ء کے بعد سے اس کی سست ترین شرح سے اضافہ ہورہا ہے۔اقوام متحدہ کے تازہ اندازوں کے مطابق 2030ء میں دنیا کی آبادی بڑھ کر 8.5 ارب، 2050 میں 9.7 ارب اور2080 کی دہائی کے دوران میں قریباً 10.4 ارب افراد کی بلندترین تعداد تک پہنچ سکتی ہے۔
2100تک یہی شرح یا سطح برقرار رہنے کا اندازہ ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوٹیرس نے 2022 کو''سنگ میل سال''قراردیا ہے جس میں ''زمین کے ا?ٹھ اربویں باشندے کی پیدائش'' ہوگی۔عالمی آبادی کے امکانات 2022 کی رپورٹ میں ا?بادی 7.942 ارب بتائی گئی ہے اور پیشین گوئی کی گئی ہے کہ یہ 15 نومبر کو 8 ارب تک پہنچ جائے گی۔
گوٹیرس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ہمارے تنوع کا جشن منانے، ہماری مشترکہ انسانیت کی پہچان اور صحت میں ترقی پرحیرت کا موقع ہے جس نے عمروں میں توسیع کی ہے اورزچگی اوربچّوں کی اموات کی شرح میں ڈرامائی طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ ہمارے کرہ ارض کی دیکھ بھال کرنے کی ہماری مشترکہ ذمہ داری کی یاد دہانی ہے اوراس بات پرغور کرنے کا لمحہ ہے کہ ہم اب بھی ایک دوسرے کے ساتھ اپنے وعدوں پرکہاں عمل درآمدکررہے ہیں۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی