امریکہ نے اپنے بیرونی ملکی سفر کرنے والے شہروں کو محتاط رہنے کے لیے خبر دار کیا ہے کہ القاعدہ کے چیف ایمن الظواہری کی ہلاکت کے بعدالقاعدہ ان پر خودکش حملے،بم دھماکے اور اغوا کی کروایاں کر سکتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق، امریکی ڈران حملہ میں ایمن الظواہری کی کابل میں ہلاکت کے بعدامریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں اپنے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سفر کے دوران محتاط رہیں اور حالیہ حالات کے متعلق آگاہ اور چوکس رہنے کی مشق کرے۔محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ خفیہ ایجنسی کی اطلاع ہے کہ ایمن الظواہری کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے القاعدہ تنظیم دنیا بھر میں امریکی شہریوں پر جوابی حملے کر سکتی ہے۔بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئرآفیسر نے بتایا کہ اتوار فجر کے وقت71 سالہ ایمن الظواہری افغان دارالحکومت کابل میں ایک تین منزلہ عمارت کی بالکونی میں تھے جب امریکی ڈرون نے دو ہیل فائر میزائلوں سے انہیں نشانہ بنایااور وہ ہلاک ہو گیا۔طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے چند دن بعد، گزشتہ سال 31 اگست کو واشنگٹن کی جانب سے اس ملک سے اپنی افواج کے انخلا کے بعد سے یہ امریکہ کی جانب سے افغانستان میں کسی ہدف پر ہونے والا پہلا ڈرون حملہ ہے۔طالبان نے امریکی ڈرون حملے کی مذمت کی، لیکن ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے الظواہری کا نام لیا۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی