رواں ماہ کے اوائل میں وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور چین تعلقات کو بہتر بنانے کی ہرممکن کوشش کرنا امریکہ کے قومی مفاد میں ہے۔ ایک مضمون میں کہا گیا کہ ہمیں " اس کے قیام پرکام کرنا چاہئے" ۔ چین کی بہت سی کمپنیاں امریکہ میں کاروبار کرتی ہیں، جیسے بہت سے شعبوں میں چین میں امریکی کمپنیاں کام کررہی ہیں ۔ سالانہ سینکڑوں ارب ڈالرز کی اشیا اور خدمات کا تبادلہ کیا جاتا ہے جو دونوں معیشتوں کے لئے سودمند ہے۔موریس آر گرین برگ کے تحریر کردہ مضمون میں کہا گیا ہے کہ " میں سمجھتا ہوں کہ مخالف عالمی نظریات مثبت بات چیت کی کوششوں کو مشکل بناتے ہیں لیکن جو دا پر لگا ہوا ہے، اسے دیکھتے ہوئے کوشش کرنا معنی خیز ہے"۔سی وی اسٹار اینڈ کمپنی کے چیئرمین اور سی ای او گرین برگ نے اپنے مضمون میں کہا کہ مجھے یہ جان کر حوصلہ ملتا ہے کہ وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے امریکہ ۔ چین تعلقات بارے اپنی پہلی اہم تقریر میں کہا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ بیجنگ سے براہ راست رابطے بڑھانے کو تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے کاروباری افراد اختلافات کے باوجود مثبت نتائج حاصل کرسکتے ہیں، ہم نے سینئر امریکی کاروباری اور پالیسی رہنماں کا ایک چھوٹا گروپ قائم کیا ہے جو چین کا تجربہ رکھتے ہیں ،اور اس رائے سے متفق ہیں کہ چین سے مزید تعمیری تعلقات قائم کرکے ہم بہتر خدمت کرسکتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ نئے گروپ کا مقصد ان رابطوں کی تعمیر نو میں مدد کرنا اور باہمی احترام و افہام و تفہیم کی بنیاد پر تعمیری دو طرفہ بات چیت کو دوبارہ قائم کرنا ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی