اقوام متحدہ میں ایک چینی ایلچی نے یمن تنازعہ کے فریقین سے موجودہ جنگ بندی کی توسیع اور دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے کام کرنے کی در خواست کی ہے۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے کہا کہ یمن میں جنگ بندی عمومی طور پر جاری ہے اور سلامتی اور انسانی حالات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ یمنی حکومت، حوثیوں اور سعودی قیادت میں اتحادی افواج نے عمان میں ملٹری کوآرڈینیشن کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں جنگ بندی کے لیے اپنے وعدوں کا اعادہ کیا۔
چین ان پیش رفتوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ "یمن میں جنگ بندی کی میعاد 2 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ جنگ بندی میں توسیع یمنی عوام اور عالمی برادری کی مشترکہ خواہش ہے، اور یہ یمن کے تمام فریقوں کے مشترکہ مفادات میں ہے۔ چین امید کرتا ہے کہ یمن میں تمام فریقین اپنی سیاسی قوت ارادی کو مضبوط کریں گے، سیاسی تصفیہ کی عمومی سمت میں مضبوطی سے رہیں گے، جنگ بندی میں توسیع کے لیے فعال طور پر زور دیں گے اور یمن کے مسئلے کے دیرپا حل کے لیے مل کر کام کریں گے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی