سندھ حکومت پاکستان کے جنوب مشرقی صوبے کے سب سے بڑے شہر سکھر میں زراعت پر مبنی ایک صنعت تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام قابل عمل دکھائی دیتا ہے کیونکہ ضلع اور اس کے آس پاس کے علاقے اہم فصلوں اور پھلوں کی پیداوار کے لیے بڑے مرکز کے طور پر کام کرتے ہیں۔سکھر صوبے کے بالائی حصے کا مرکزی شہر ہے۔ یہ جنوبی پنجاب کے قریب واقع ہے اور مختلف قسم کی فصلیں اور پھل پیدا کرنے والے اضلاع سے اچھی طرح جڑا ہوا ہے محکمہ پلاننگ میں انڈسٹریل پلاننگ سیل کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ریاض جمالی نے ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہاکہ جب کہ زراعت پر مبنی صنعت کو ترقی دینے کا تصور بہت پہلے پیش کیا گیا تھا، لیکن اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ تاہم اب اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے۔جمالی نے سکھر کے متنوع زرعی منظر نامے پر روشنی ڈالی، جو نقد فصلوں، سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ خطہ کپاس، گنے، گندم اور چاول کی پیداوار کے لیے جانا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ سٹرابیری اور کھجور کے باغات بھی ہیں۔ یہ تنوع زراعت پر مبنی صنعت کے مرکز کے طور پر اس کی صلاحیت کو واضح کرتا ہے۔
سکھر میں کپاس کی پیداوار ایک مستقل خصوصیت ہے، جبکہ گنے کی کاشت اکثر بوائی کے اہداف کو عبور کر لیتی ہے۔ یہ خطہ مکئی، سرسوں، تمباکو، تل، جوار اور چنے کی کاشت کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔ جمالی نے بتایا کہ مزید برآں، صوبے کی مچھلی کی کل پیداوار میں سکھر کا حصہ 14.2 فیصد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ زرعی صنعت کی ترقی کو سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مالی معاونت اور ٹیکس میں ریلیف جیسے اقدامات کے ذریعے حوصلہ افزائی کی جائے گی۔سکھر کے ایک ممتاز کاشتکار، ساجد شاہ نے زرعی پیداوار میں قدر میں اضافے کے غیر استعمال شدہ امکانات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں کی شیلف لائف کو بڑھانا اور ضیاع کو کم کرنا اہم مواقع کو کھول سکتا ہے۔ جغرافیائی طور پر، ہمارے پاس زراعت پر مبنی صنعت کے قیام کے لیے ایک واضح کنارہ ہے۔شاہ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سکھر تازہ اور خشک کھجوروں کی سب سے بڑی منڈی کی میزبانی کرتا ہیلیکن قیمت میں اضافے کی عدم موجودگی ایک کھو جانے والا موقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیرپور سے متصل ہونے کی وجہ سے، سکھر ایک زرعی صنعت کی مدد کے لیے مثالی طور پر پوزیشن میں ہے۔انہوں نے صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے اس صنعت کی ترقی کو ترجیح دینے پر زور دیا جس سے بلا شبہ روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک