سندھ حکومت نے صنعتی پالیسی کو حتمی شکل دے دی ہے اور اسے منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔صنعتی پالیسی کو معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ان پٹ سے حتمی شکل دی گئی ہے۔ محکمہ صنعت سندھ کے ترجمان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ یہ پالیسی خطے میں صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے صوبائی حکومت کی کوششوں کی حمایت کرے گی۔وزیر صنعت جام اکرام اللہ دھاریجو نے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر پالیسی پر بڑے پیمانے پر کام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھرتے ہوئے صنعتی اور کاروباری منظرنامے کے پیش نظر یہ پالیسی ضروری تھی۔ اس پالیسی کے نفاذ کے بعد صوبائی معیشت میں بہتری، روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے اور قومی معیشت میں استحکام کی توقع ہے۔ترجمان نے مزید وضاحت کی کہ پالیسی کا مقصد صنعتوں کی حالت کو بہتر بنانا ہے، نئے صنعتی زونز کے قیام پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس میں خالی صنعتی پلاٹوں، غیر قانونی طور پر تجارتی استعمال میں تبدیل ہونے والے اور دستاویزات کے مسائل کی وجہ سے رکے ہوئے پلاٹوں کی نشاندہی کرنے کی دفعات بھی شامل ہیں۔ یہ پالیسی تاجروں کو نئی صنعتیں لگانے کی ترغیب دینے کے لیے کافی مراعات فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں چھوٹی صنعتوں کے قیام کے لیے خصوصی مراعات فراہم کی جائیں گی، جس سے چھوٹے سرمایہ کار اس پالیسی سے مستفید ہو سکیں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے تمام صنعتی پلاٹ کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن جاری ہے۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت معیشت کو مثبت سمت میں لے جانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی ترقی لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کلید ہے، اور یہ نگراں حکومت کے وژن کے مطابق ہے۔سندھ انڈسٹریل فورم کے سیکریٹری سعید نقی نے صوبائی حکومت کی جانب سے پالیسی بنانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کی فوری منظوری سے صنعتی شعبہ مزید موثر طریقے سے کام کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کو خاص طور پر صوبائی اور بلدیاتی اداروں کی طرف سے طویل عرصے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔نقی نے کہا کہ صوبائی اور شہر کی سطح پر ریگولیٹری تقاضوں نے نئی صنعتوں کے قیام اور موجودہ صنعتوں کے آپریشنز دونوں کو پیچیدہ بنا دیا تھا۔ تاہم انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نئی صنعتی پالیسی ان مسائل کو حل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے صنعت کاری بہت ضروری ہے، اور سندھ نے اس پالیسی کا مسودہ تیار کر کے سبقت حاصل کی ہے۔ جب کہ کراچی پہلے ہی صنعتی ہے، صوبے کے دیگر حصوں کو کئی دہائیوں سے نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہ پالیسی ان پسماندہ علاقوں میں صنعتی ترقی کو فروغ دے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی