سندھ حکومت صوبے میں صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے ٹھٹھہ میں دھابیجی اسپیشل اکنامک زون پر ترقیاتی کام تیز کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔حکومت نے اس زون کے لیے 1,530 ایکڑ اراضی مختص کی ہے تاکہ چین اور دیگر ممالک کے ممکنہ سرمایہ کاروں کو نئے کاروبار شروع کرنے یا پہلے سے موجود کو منتقل کرنے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔انڈسٹریل پروموشن سیل کے ڈائریکٹر مرتضی جاوید نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ "اس اقتصادی زون کے محل وقوع کے بہت سے فوائد ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ پورٹ قاسم سے اس کی قربت خام مال کی موثر درآمد اور تیار سامان کی برآمد، اندرون ملک نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرنے اور وقت کی بچت کی اجازت دیتی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ قومی شاہراہ کے ذریعے کراچی ایئرپورٹ سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر بھی آسانی سے واقع ہے، جو غیر ملکی کارکنوں اور انتظامی اہلکاروں کے لیے محفوظ سفر کی سہولت فراہم کرتا ہے، اور ساتھ ہی ساتھ ملک اور وسطی ایشیائی ممالک تک سامان کی نقل و حمل کے لیے قومی تجارتی راہداری تک رسائی فراہم کرتا ہے۔جاوید نے نوٹ کیا کہ زون کو ایک جدید انکلیو کے طور پر تیار کیا جائے گا جس میں تارکین وطن کے لیے انفراسٹرکچر بنایا گیا ہے، اس کے ساتھ ٹیکس مراعاتی پیکج بھی شامل ہے جس میں پلانٹس اور مشینری کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس سے چھوٹ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس منصوبے پر کام کو تیز کریں، کیونکہ حکومت اسے تیزی سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔سندھ انوسٹمنٹ ونگ کے کنسلٹنٹ حسین شریف نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ اقتصادی زون سڑک اور ریل کے ذریعے اچھی طرح سے جڑا ہو گا، جس سے سامان کی نقل و حمل میں سہولت ہو گی۔ یہ زون ہلکی سے لے کر بھاری مینوفیکچرنگ تک مختلف قسم کی صنعتوں کو جگہ دے گا۔ یہ گودام اور لاجسٹکس کی سہولیات کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں رہنے یا کاروبار کرنے میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے تجارتی اور رہائشی پلاٹ بھی پیش کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر کے ذریعے زون میں پانی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 878.5 ملین روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔مزید برآں زون کو گیس کی فراہمی کے لیے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔انہوں نے زون کو بجلی کی فراہمی کے لیے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی سے منسلک 250 میگاواٹ کے گرڈ اسٹیشن کے منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔شریف نے کہاکہ اس گرڈ سٹیشن کی تعمیر کی لاگت کا تخمینہ تقریبا 6.15 بلین روپے ہے،شریف نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد زون کی ترقی اور آپریشنز میں معاونت کے لیے ضروری سہولیات فراہم کرنا ہے۔ اقتصادی زون میں نمایاں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی توقع ہے، جس کا تخمینہ تقریبا 5 بلین ڈالر ہے، اور تقریبا 1لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک