پاکستان کو ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر اپنی حیثیت کو بلند کرنے میں مدد کے لیے ایک سمارٹ سپورٹ سسٹم قائم کرنا چاہیے۔عالمی توجہ حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے شاندار ثقافتی ورثے، شاندار منظر نامے، مہمان نوازی اور ہمہ گیر سفری آپشنز کی زبردست پروموشن بہت ضروری ہے۔ پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان رانا نے کہا کہ اپ گریڈ شدہ انفراسٹرکچر، مناسب ڈیجیٹل سروسز اور وزیٹر سپورٹ سسٹم کے بغیر، جدید سیاحوں کی توقعات پوری نہیں ہو سکتیں۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ سیاحوں کو مختلف قسم کی سمارٹ سپورٹ سہولیات فراہم کر کے قومی معیشت میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔ چونکہ سیاح اب زیادہ ٹیک سیوی ہیں اور انہیں بغیر کسی رکاوٹ اور ڈیجیٹل طور پر مربوط سفری تجربے کی ضرورت ہے، اس لیے انہیں سمارٹ سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے جن میں ورچوئل ٹورز، ریئل ٹائم ٹرانسلیشن سروسزاور ایک جامع اور فوری جوابی ایمرجنسی سپورٹ سسٹم شامل ہیں۔رانا نے کہاکہ فی الحال، سمارٹ ٹورزم سسٹمز زیادہ تر ڈیجیٹل ٹولز پر مشتمل ہوتے ہیں جو ریئل ٹائم موسم ، قریبی سیاحتی مقامات کی ٹریکنگ، ٹریفک رش اور حفاظتی معلومات فراہم کرتے ہیں۔ بہت سے ممالک میں، خصوصی اسمارٹ فون ایپلی کیشنز بھی متعارف کروائی گئی ہیں، جو سیاحوں کو مقامی سہولیات تلاش کرنے، رہائش بک کرنے، ٹرانسپورٹ خدمات کا بندوبست کرنے اور ضرورت پڑنے پر ہنگامی مدد تلاش کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولیات بھی پوری دنیا میں ایک مفید ذریعہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مقامی ذرائع کے ذریعے اپنی نوعیت کی ٹیکنالوجی کو تعینات کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگرچہ پاکستان میں اب ڈیجیٹل بینکنگ عام ہے پھر بھی ڈیش بورڈ میں بہت سارے چینلز کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔رانا نے کہاکہ ٹیکنالوجی کے ذریعے تحفظ اور حفاظت کی فراہمی بھی ضروری تھی۔
پاکستان کا دورہ کرنے والے بین الاقوامی سیاحوں کو فوری طور پر جوابدہ اور ہموار گلوبل پوزیشننگ سسٹم کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسے خودکار ایمرجنسی رسپانس سسٹم اور جیو ٹیگنگ کی صلاحیتوں کے ساتھ مربوط کرکے سیاح پاکستان کے مختلف علاقوں کو اعتماد سے دیکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی نے اپنی ویب سائٹ پر ایسی سمارٹ رسائی کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ سب سے اہم خصوصیت ایک ہنگامی الرٹ سسٹم کے طور پر کام کرنے والی سرشار سیاحتی ہیلپ لائن ہے۔ اگرچہ ڈیجیٹل گائیڈز اور زبان کے ترجمے کی سہولیات مقامی طور پر دستیاب ہیں لیکن اس سلسلے میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ڈیجیٹلائزڈ ٹورسٹ سسٹم کو زیادہ سمارٹ اور ہموار بنانے میں بڑا کردار ادا کر سکتی ہے۔ پی ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے زور دیا کہ حکومت کی طرف سے پیش کردہ منافع بخش مراعات قومی اور بین الاقوامی سطح پر سیاحوں کو راغب کر سکتی ہیں، جس سے سیاحت کے شعبے کو ملک کی سماجی اقتصادی ترقی کے لیے زیادہ پائیدار اور آمدنی پیدا کرنے والے پلیٹ فارم میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ملک میں سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے بہتر انفراسٹرکچر اور وسیع ڈیجیٹل صلاحیتیں ضروری ہیں،گلگت بلتستان میں قائم سیاحتی کمپنی، کنکورڈیا ایکسپیڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر صاحب نورنے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سیاحوں کے لیے دوست ملک بنانے کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے سپورٹ سسٹم کی اشد ضرورت ہے۔ یہ وقت ہے کہ پاکستان خود کو جنوبی ایشیا میں ایک سمارٹ سیاحتی مقام کے طور پر قائم کرے۔ لہذاپالیسی سازوں کو سیاحت کے فروغ کے لیے سمارٹ ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت پر توجہ دینی چاہیے۔ بہت سے دور دراز علاقوں میں سگنل ریلے ایک مسئلہ ہے، ان میں بہتری لانے کی ضرورت ہے کیونکہ سمارٹ ٹیکنالوجیز پیغام پہنچانے کے لیے سگنلز پر منحصر ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک