جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز آف چائنہ (جی اے سی سی )کے مطابق رواں سال کے پہلے 9ماہ جنوری تا ستمبر کے دوران پاکستان کی چین کو گوشت کی برآمدات 3.3 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر غلام قادر نے سی ای این کو بتایا کہ چینی صارفین اپنے کھانوں کے انتخاب میں زیادہ مہم جو بن رہے ہیں اور پاکستان جیسے ممالک سے اعلی معیار کے گوشت کو آزمانے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ گوشت کی پیداوار میں ملک کی، خاص طور پر بیف اور مٹن میں بھر پورروایت چینی صارفین کی ترجیحات کے ساتھ اچھی طرح مطابقت رکھتی ہے۔ یہ مطالبہ محض ایک رجحان نہیں ہے،یہ چین کے گوشت کے ذرائع کو متنوع بنانے اور غذائی تحفظ کو بڑھانے کے وسیع تر مقصد کا حصہ ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان نے یہ سنگ میل کیسے حاصل کیا؟ یہ سخت محنت اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی پر منحصر ہے۔ حکومت برآمدی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے پالیسیوں پر عمل درآمد میں معاون رہی ہے۔ مزید برآں، پاکستانی گوشت برآمد کنندگان نے چین کے سخت معیار کو پورا کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔حفظان صحت کو یقینی بنانا ہو یا مستقل سپلائی فراہم کرنا، انہوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرسکتے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق منگولیا اور پاکستان چین کو ابلے ہوئے گوشت کے سب سے بڑے برآمد کنندگان ہیں، پاکستان نے جنوری سے ستمبر 2024 کے دوران 3.371 ملین ڈالر مالیت کا 694 ٹن گوشت برآمد کیا جبکہ منگولیا نے اسی عرصے میں 10.24 ملین ڈالر مالیت کے 2410 ٹن برآمد کیا۔ واضح رہے کہ جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز آف چائنہ(جی اے سی سی )نے گزشتہ سال پاکستانی کمپنیوں کو چین میں ابلا ہوا گوشت برآمد کرنے کی اجازت دی تھی اور اب تک اس مقصد کے لیے تین پاکستانی کمپنیاں جی اے سی سی میں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک