i آئی این پی ویلتھ پی کے

وریا نے اسلام آباد آئی ٹی پارک کے لیے 2.34 ملین ڈالر فنڈ فراہم کیا‘ ویلتھ پاکستانتازترین

December 09, 2025

جمہوریہ کوریا نے اکتوبر 2025 میں اسلام آباد آئی ٹی پارک کے لیے اپنی مالی وابستگی کے حصے کے طور پر 2.34 ملین ڈالر کی رقم تقسیم کی۔ویلتھ پاکستان کی رپورٹ کے مطابق یہ تقسیم پاکستان کے تکنیکی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی میں معاونت کی جانب ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔اس منصوبے کے لیے جنوبی کوریا کی طرف سے مجموعی طور پر 15.20 ملین ڈالر کی کمٹمنٹ ہے جس کا مقصد پاکستان میں جدید ترین ٹیکنالوجی پارکس کا قیام ہے۔ ان پارکوں کا تصور ملک کے ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدت، تحقیق اور ترقی کے لیے کلیدی محرکات کے طور پر کیا گیا ہے۔فنڈنگ بنیادی طور پر ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس، آئی ٹی کمپنیوں اور تحقیقی اداروں کے لیے عالمی معیار کی سہولیات پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی، سائنسی تحقیق، ترقی اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دے گی۔جولائی تا اکتوبر 2025 کی مدت کے دوران، منصوبے کے ابتدائی مراحل کے لیے6.55 ملین ڈالرمختص کیے گئے تھے۔ یہ فنڈز بنیادی طور پر تیاری کے کاموں کے لیے استعمال کیے گئے جس میں زمین کا حصول، فزیبلٹی اسٹڈیز اور ٹیکنالوجی پارکس کے قیام کے لیے ضروری ابتدائی ڈیزائن شامل ہیں۔

یہ مالی امداد پاکستان کی تکنیکی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے جنوبی کوریا کے جاری عزم کی نشاندہی کرتی ہے کیونکہ دونوں ممالک ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور ایک مضبوط ڈیجیٹل معیشت کی تعمیر کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ٹیکنالوجی پارکس ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کا مقصد پاکستان بھر میں متعدد ٹیکنالوجی پارکس قائم کرنا ہیجو اہم شہروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تکنیکی جدت کے لیے مرکز کے طور پر کام کریں گے۔ یہ پارکس ہائی ٹیک ریسرچ، ڈیولپمنٹ اور پروڈکشن کے لیے بنیادی ڈھانچہ فراہم کریں گے، پاکستانی کاروباروں اور اسٹارٹ اپس کو جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے اور عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنائیں گے۔ یہ پروجیکٹ ایک پرورش کرنے والا ایکو سسٹم بنانے کی بھی کوشش کرتا ہے جو ٹیک انٹرپرینیورز اور پروفیشنلز کو سپورٹ کرتا ہے۔یہ ٹکنالوجی پارکس اسٹارٹ اپ انکیوبیشن کے لیے ضروری جگہوں کے طور پر کام کریں گے، اہم خدمات پیش کریں گے جیسے کہ دفتری جگہیں، ریسرچ سہولیات اور نیٹ ورکنگ کے مواقع ہیں جو پاکستان کی اختراعی صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے، ملک کو اس کے آئی ٹی سیکٹر اور ٹیکنالوجی پر مبنی خدمات کی ترقی میں مدد کریں گے۔

یہ منصوبہ جنوبی کوریا اور پاکستان کے درمیان ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے شعبے میں وسیع تر تعاون کا حصہ ہے۔جنوبی کوریا کی حکومت طویل عرصے سے پاکستان کے تکنیکی انفراسٹرکچر کی ترقی میں مدد کرنے میں شراکت دار رہی ہے جو پہلے سے تعاون آئی ٹی کی صلاحیت کی تعمیر، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور اختراع پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ تازہ ترین امداد دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرتی ہے جو پاکستان میں ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک طویل مدتی عزم کا اشارہ ہے۔یہ اقدام ڈیجیٹل اکانومی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنی عالمی حیثیت کو بڑھانے کے لیے پاکستان کی بڑی حکمت عملی سے بھی ہم آہنگ ہے۔ جدت، ڈیجیٹل تبدیلی اور انٹرپرینیورشپ پر بڑھتے ہوئے زور کے ساتھ، ان ٹیکنالوجی پارکوں کے قیام سے عالمی آئی ٹی صنعت میں ملک کی طویل مدتی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کی امید ہے۔واضح رہے کہ یہ منصوبہ 31 اکتوبر 2025 تک مکمل ہونا تھا۔ ستمبر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران جب اراکین نے ڈیڈ لائن کے بارے میں استفسار کیا تو پروجیکٹ ڈائریکٹر نے تسلیم کیا کہ 31 اکتوبر تک تکمیل کا امکان نہیں۔ کورین کمپنی کے نمائندے نے مزید کہا کہ اگرچہ زیادہ تر کام 31 دسمبر تک مکمل ہو جائے گا، اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک کی مکمل فعالی فروری 2026 تک مکمل ہو سکے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک