i آئی این پی ویلتھ پی کے

حب میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے حکومتی تعاون طلب: ویلتھ پا کتازترین

December 04, 2024

بلوچستان کے صنعتکاروں نے صنعتی شہر حب میں انفراسٹرکچر کی بحالی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے حکومت سے تعاون طلب کیا ہے تاکہ اس کی مکمل اقتصادی صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔ ضلع مختلف شہری اور بنیادی ڈھانچے کے مسائل سے دوچار ہے۔حب بلوچستان میں مالی اور صنعتی لحاظ سے ایک اہم خطہ ہے اور اس کے لیے ایک جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جو سماجی انفراسٹرکچر کو بڑھانے اور مقامی آبادی کے لیے ہنر مندی اور تربیت کے مواقع تک رسائی کو آسان بنانے پر مرکوز ہو۔ اس سے بالآخر غربت کو کم کرنے اور علاقائی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔حب صوبے کی 90فیصدصنعتی پیداوار اور 70فیصدٹیکس ریونیو کے لیے ذمہ دار ہے۔حب میں اس وقت 200 سے زائد یونٹس کام کر رہے ہیںجو کہ نمایاں سیلز اور انکم ٹیکس ریونیو پیدا کر رہے ہیں جو سالانہ 11 ارب روپے سے زیادہ ہے۔صنعت کار، محسن دلاور نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ ضلع کے کافی معاشی اثر و رسوخ کے پیش نظر، حب کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی بلوچستان کی ترقی کرتی ہوئی معیشت کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ حب معاشی طور پر ترقی کر سکتا ہے اور خود کو ایک ماڈل بلوچستان میٹرو پولس کے طور پر قائم کر سکتا ہے۔ شہر ایک زندہ ثقافت، دولت، باصلاحیت افرادی قوت اور مستحکم سیاسی ماحول کا حامل ہے۔ مقامی حکومت نے صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، نقل و حمل جیسی ضروریات کی دستیابی کو یقینی بنا کر اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اپنے رہائشیوں کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ضلع سرمایہ کاری کا مرکز اور صوبے کے دیگر حصوں کے لیے ایک رول ماڈل بن سکتا ہے۔

دلاور نے کہا کہ ضلع اپنے فائدہ مند محل وقوع، وافر قدرتی وسائل، بڑھتی ہوئی معیشت اور سرمایہ کاری کے لیے خوش آئند ماحول کی وجہ سے سرمایہ کاری کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ایک ماڈل سٹی کے طور پر حب کی صلاحیت کو مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے مقامی حکام کو معاشی ماحول اور عوامی خدمات کو فروغ دینا اور پبلک پرائیویٹ تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔حب کے ایک اور معروف صنعت کار مقصود اسماعیل نے خطے میں پانی کی شدید قلت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حب ڈیم میں وافر پانی کی موجودگی کے باوجود پانی کی سپلائی کا مناسب چینل نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی چوری اور بخارات بننے جیسے مسائل برقرار ہیں۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ حب شہر کو پانی کی فراہمی کے لیے پانی کی پائپ لائنیں بچھائے تاکہ پانی کے ٹینکروں پر انحصار ختم کیا جا سکے اور پانی سے متعلق چیلنجز کو کم کیا جا سکے۔اسماعیل کا خیال ہے کہ ان بنیادی مسائل کو حل کرنے سے حب صنعتی شہر میں مزید یونٹس کو ایڈجسٹ کرنے اور کاروباری افراد کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کی زبردست صلاحیت کھل جائے گی۔انہوں نے حکومت کی طرف سے صنعتی علاقے میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے فنڈز مختص کرنے کی ضرورت پر زور دیا، اس بات پر زور دیاکہ اس سے خطے کی خوشحالی اور روزگار کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک