i آئی این پی ویلتھ پی کے

آسان ٹیکس قوانین ایس ایم ایز کو پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے اور ملازمتیں پیدا کرنے کے قابل بنا سکتے ہیں: ویلتھ پاکتازترین

April 11, 2025

آسان ٹیکس قوانین چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے اور نوجوانوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے کے قابل بنا سکتے ہیں۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے لوم اونرز ایسوسی ایشن کی کونسل کے چیئرمین وحید خالق نے کہا کہ ٹیکس قوانین کاروباری برادری کے لیے ایک مستقل چیلنج ہیںجس سے دستاویزات کے پیچیدہ عمل سے نمٹنا ایک مشکل کام ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اب بھی غلط سمت پر گامزن ہے حالانکہ حکومت معیشت کو دوبارہ پٹڑی پر لانے کی کوشش کر رہی ہے۔خلیق نے کہاکہ تاجر برادری جو پہلے ہی توانائی کے زیادہ اخراجات کی وجہ سے بقا کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، کو انتہائی ضروری لائف لائن دینے کے بجائے ایف بی آرحکام انہیں نوٹس بھیجتے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایف بی آرکو ان لوگوں پر شکنجہ کسنے کی بجائے نئے ٹیکس دہندگان کو تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جو پہلے ہی قومی خزانے کو بھرے ہوئے ہیں۔انہوں نے ایف بی آر پر زور دیا کہ وہ تاجر طبقے کو ٹیکس نیٹ میں لائے کیونکہ وہ اس وقت تنخواہ دار افراد کے مقابلے میں بہت کم ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔

تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لا کر، حکومت آسانی سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو اہم مدد فراہم کر سکتی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ کاروبار کے لیے سازگار ماحول کے ساتھ حکومت معیشت کو فروغ دے سکتی ہے اور بے روزگاری کو ختم کرنے کے لیے ملازمتیں پیدا کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چند ہفتے قبل وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیاجہاں ممبران نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آر کو ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے پر توجہ دینی چاہیے، یہ صرف اسی صورت میں ہو سکتا ہے جب تمام شعبوں کو سیلز ٹیکس کے نظام کے تحت لایا جائے۔صنعت کار اعجاز احمد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ایس ایم ای سیکٹر معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جو جی ڈی پی میں نمایاں حصہ ڈالتا ہے اور لاتعداد ہنر مند اور غیر ہنر مند کارکنوں کو ملازمتیں فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑی صنعتوں کی طرح ایس ایم ای بھی غربت میں کمی، آمدنی پیدا کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اہم ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بڑے پیمانے پر صنعتیں فوری طور پر مارکیٹ کی تبدیلیوں کے مطابق نہیں ہو سکتیں۔

تاہم ایس ایم ای لچکدار ہیں اور آسانی سے خریداروں کے مطالبات کے مطابق ہو سکتے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر حکومت بیوروکریٹک رکاوٹوں کو دور کرے اور ٹیکس قوانین کو آسان بنائے تو ایس ایم ای میں پائیدار اقتصادی ترقی کی صلاحیت ہے۔ ایس ایم ای کو اکثر اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے قانونی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ پیچیدہ دستاویزات کی وجہ سے، ٹیکس چوری بڑھ رہی ہے۔ حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے اہم کوششیں کر رہی ہے لیکن ٹیکس قوانین کو آسان بنائے بغیر یہ ناممکن ہے۔احمد نے دلیل دی کہ سادہ ٹیکس قوانین معیشت کو مضبوط کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کاغذی کارروائیوں میں ڈوبنے کے بجائے، تاجر اپنے کاروباری اداروں کو بڑھانے پر توجہ دے سکتے ہیںجو بالآخر اقتصادی ترقی کا باعث بنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی اونچی شرحیں اور پیچیدہ طریقہ کار ایس ایم ایز کو مشکل صورتحال میں ڈال رہے ہیں، انہیں قومی خزانے میں فعال طور پر حصہ ڈالنے کے بجائے الگ رہنے اور خاموشی سے کام کرنے پر آمادہ کر رہے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک