پاکستان کی نیشنل لاجسٹک کارپوریشن(این ایل سی) نے بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ(ٹی آئی آر) سسٹم کے تحت علاقائی رابطوں کو بڑھانے کے لئے چین سے 500 ہائی پاور ٹرک خرید لیے، طویل فاصلے کے آپریشنز کے لیے تیار کی گئی یہ جدید گاڑیاں خنجراب پاس کے ذریعے پاکستان پہنچائی گئیں اس سے بحری سفر کے مقابلے میں وقت اور اخراجات میں نمایاں کمی واقع ہو گی ۔گوادر پرو کے مطابق ان ٹرکوں کو متعارف کرانا ٹی آئی آر کے تحت علاقائی رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے ایک تزویراتی اقدام ہے۔ یہ اقدام 2021 میں شروع ہونے والے این ایل سی کے پہلے کمرشل ٹی آئی آر آپریشن کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ اس کے بعد سے اس نے اپنے زمینی نقل و حمل کے نیٹ ورک کو وسطی ایشیا ، چین ، روس ، ترکی ، آذربائیجان تک توسیع دی ہے اور مشرقی یورپ میں مزید توسیع کا ارادہ رکھتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے لیس اور 390 ہارس پاور والے ٹرک طویل فاصلے کی نقل و حمل کے لئے ہیں اور مختلف مقامات تک سرحد پار لاجسٹکس کی سہولت فراہم کریں گے ، جس سے علاقائی تجارت کے فروغکے لئے این ایل سی کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ گوادر پرو کے مطابق جون 2024 میں ، این ایل سی نے کامیابی کے ساتھ چین میں چیری کی نقل و حمل کی ، خنجراب پاس کے ذریعے چھ ٹن کا پہلا کارگو پہنچایا۔ تازگی برقرار رکھنے کے لیے خصوصی ریفریجریٹرڈ کنٹینرز کا استعمال کیا گیا اور گلگت بلتستان سے منگوائی گئی چیری صرف تین دن میں اپنی منزل پر پہنچ گئی اور مزید شپمنٹ کی منصوبہ بندی کی گئی۔ مزید برآں ، اکتوبر 2023 میں ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے شاہراہ قراقرم کو سدا بہارراستہ قرار دیا ، جس سے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حصے کے طور پر چین اور پاکستان کے مابین سال بھر رسائی کو یقینی بنایا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک