i آئی این پی ویلتھ پی کے

عالمی مارکیٹ میں اتار چڑھاو کے درمیان پاکستان کی سٹیل مارکیٹ کومشکلات کا سامنا ہے: ویلتھ پاکتازترین

December 21, 2024

سٹیل کی صنعت کو گرتی ہوئی قیمتوں، توانائی کی بلند قیمتوں اور عالمی مارکیٹ میں اتار چڑھا ئوکے ساتھ ساتھ ملکی اقتصادی چیلنجوں کی وجہ سے نمایاں مشکلات کا سامنا ہے۔ ہاٹ رولڈ کوائل کی قیمتیں 510 ڈالرفی ٹن سے کم ہو کر 480 ڈالرفی ٹن ہوگئیںجو منافع کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرنے والے مقامی مینوفیکچررز کے درمیان خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے۔ مزید برآںبین الاقوامی اسٹیل مارکیٹ اتار چڑھا وکی طلب سے متاثر ہوتی ہے جوخاص طور پر بڑے صارفین جیسے چین، ریاستہائے متحدہ اور یورپ سے ہے۔چونکہ چین عالمی منڈی میں اسٹیل کا کلیدی سپلائر ہے، اور اس کی اقتصادی سست روی کی وجہ سے کھپت میں کمی آئی ہے، اس لیے چین کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں کمی سے اسٹیل کی کھپت مزید کم ہوگئی ہے۔ مزید برآں، ٹیکس سے مستثنی فاٹاپاٹا علاقوں سے مواد میں اضافے نے اسٹیل مارکیٹ کو مزید خراب کر دیا ہے۔مزید برآںاسٹیل کی مقامی مارکیٹ نے درآمدات سے سخت مقابلے کا مشاہدہ کیا ہے جو حالیہ پالیسی تبدیلیوں سے بڑھ گیا ہے۔

عائشہ اسٹیل ملز لمیٹڈ جو کہ پاکستان کے سب سے بڑے اسٹیل پروڈیوسرز میں سے ایک ہے، نے جولائی تا ستمبر 2024 کی سہ ماہی کے دوران خالص ریونیو میں 57 فیصد کمی کی اطلاع دی ہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 10.59 بلین روپے تھی۔اس کمی کی وجہ ملکی طلب میں کمی اور درآمد شدہ سٹیل کی مصنوعات سے مسابقت میں اضافہ ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر کمپنی کو 1QFY24 میں 35.2 ملین روپے کے خالص منافع کے مقابلے میں 843 ملین روپے کے خالص نقصان کے ساتھ جدوجہد کرنا پڑی۔عائشہ سٹیل ملز لمیٹڈ پاکستان میں 30 مئی 2005 کو ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر قائم کی گئی تھی۔ کمپنی کی بنیادی سرگرمی کولڈ رولڈ کوائلز اور گرم ڈپڈ جستی کوائلز کی تیاری اور مارکیٹنگ ہے۔ یہ کمپنی کولڈ رولنگ مل چلاتی ہے اور کراچی کے بن قاسم میں پاکستان اسٹیل کی ڈاون اسٹریم انڈسٹریل اسٹیٹ میں ایک گیلونائزیشن پلانٹ چلاتی ہے۔جائزہ کی مدت کے دوران کمپنی نے 86.9 ملین روپے کا آپریٹنگ نقصان رپورٹ کیا، جو کہ 110.04 فیصد کم ہے۔ مزید برآں، کمپنی کی برآمدات 2,463 ٹن کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہو کر 1,975 ٹن ہو گئیں۔

ایک اور بڑا عنصر جس نے سٹیل کی مارکیٹ کو متاثر کیا وہ سپلائی میں اضافہ تھا، کیونکہ پیداوار بڑھ رہی تھی جس کی وجہ سے انوینٹری میں اضافہ ہوا۔حال ہی میں، بین الاقوامی قیمتوں میں معمولی بحالی ہوئی اور طلب میں ممکنہ بحالی کے حوالے سے محتاط امید تھی۔ تاہم، مقامی مینوفیکچررز مستقبل کی فروخت کے حجم کے بارے میں محتاط رہتے ہیںکیونکہ عالمی مارکیٹ کے اتار چڑھا وکی وجہ سے مجموعی نقطہ نظر غیر یقینی ہے۔اس لیے آنے والے مہینے مقامی اسٹیل کی صنعت کے لیے اہم ہوں گے۔ لہذا کمپنی اسٹریٹجک اقدامات کو نافذ کر رہی ہے جیسے کہ مصنوعات کی پیشکشوں کا جائزہ لینا، شراکت کی تلاش، اختراعی ٹیکنالوجیز کو اپنانا، اور صنعت کے تقاضوں کے مطابق مارکیٹ کے رجحانات کا جائزہ لینا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک