آئی این پی ویلتھ پی کے

بلوچستان سوئی میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنائے گا: ویلتھ پاک

January 03, 2025

بلوچستان حکومت سوئی، بلوچستان میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون تیار کرے گی جو کہ گیس کے وسیع ذخائر کی بدولت صوبے کا ایک مثالی علاقہ ہے۔بلوچستان کے انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر شاہد بلوچ نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ یہ ذخائر صنعتی شعبے کو برآمدی مقاصد کے لیے صنعتیں لگانے میں مدد کریں گے کیونکہ گیس کسی بھی صنعت کی بنیادی توانائی ہے۔انہوں نے کہا کہ سوئی میںایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی ترقی کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اس پر جلد کام شروع ہو جائے گا کیونکہ صوبائی حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مشاورت کے عمل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس کے لیے زمین الاٹ کر دی ہے اور جلد ہی ترقیاتی کام شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ صوبے کے صنعتی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت ترقی کے لیے خوش اسلوبی سے اقدامات کر رہی ہے جس کے نتائج مستقبل قریب میں سامنے آئیں گے۔ اقتصادی زون کے قیام سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی اور پورا صوبہ اس سے منسلک فوائد سے مستفید ہو گا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں نمایاں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے خصوصی اقتصادی زون پر ترقیاتی کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوئی کے علاوہ حکومت صوبے کے دیگر حصوں میں بھی ایسے زونز کے قیام پر کام کر رہی ہے۔مختلف وجوہات کی بنا پر بلوچستان صنعت کاری کے لحاظ سے دوسرے صوبوں سے پیچھے ہے۔ امن و امان کی نازک صورتحال، ناقص انفراسٹرکچر اور شہری سہولیات کے ساتھ ساتھ طویل فاصلے نے صوبے میں صنعت کاری کی حوصلہ شکنی کی ہے جو کہ رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے۔

صنعتیں زیادہ تر حب ضلع میں مرکوز ہیںجو کراچی کے قریب ہے، کوئٹہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پروسیسنگ کے چند کارخانے اور کانوں اور معدنیات کے پلانٹ ہیں۔ڈائریکٹر نے کہا کہ صوبائی محکموں کو ایسی پالیسیاں تیار کرنے اور لاگو کرنے کا کام سونپا گیا ہے جو بلوچستان میں سازگار کاروباری ماحول کو یقینی بناتے ہوئے صنعت کاری، سرمایہ کاری اور معاشی تنوع کی حوصلہ افزائی کریں۔چمن ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے کاروباری رہنما باسط خان نے کہا کہ بلوچستان میں زراعت، لائیو سٹاک، ماہی پروری اور معدنیات جیسے اہم شعبوں میں بہت زیادہ صنعتی صلاحیت موجود ہے۔صوبے کی صنعتی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے صوبائی معیشت کے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔صوبے میں بڑی تعداد میں ایگرو بیسڈ، لائیو اسٹاک بیسڈ، فشریز بیسڈ اور منرل بیسڈ صنعتیں لگائی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں صنعت کاری کے فروغ کے لیے مناسب پالیسی کی تشکیل اور اس پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی واحد سب سے اہم وجہ ہے جو بلوچستان میں صنعتی ترقی کے لیے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔ یہ سب سے پسماندہ صوبہ ہے جو سڑکوں کے شعبے کی ترقی میں بھی دوسرے صوبوں سے بہت پیچھے ہے۔انہوں نے کہا کہ فری ٹریڈ زون، اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام سے حکومت کے لیے آمدنی پیدا کرنے والی چھوٹی، درمیانے اور بڑے پیمانے کی صنعتوں کی سرمایہ کاری اور ترقی کے دروازے کھلیں گے اور ہنر مند اور غیر ہنر مند افرادی قوت دونوں کے لیے منافع بخش مواقع فراہم ہوں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک