i کھیل

پاکستان میں تجربہ کار فٹ بال ٹیم کی بحالی اور فروغ کی کوشش ، پشاور میں اہم اجلاس کا انعقادBreaking

July 01, 2024

پاکستان میں تجربہ کار فٹ بال کی بحالی اور فروغ کی کوششوں سے متعلق پشاور ایک اہم اجلاس منعقد ہوا،جس میں خیبرپختونخوا میں سابق نیشنل اور انٹر نیشنل فٹبالرزکو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹاکرنے اور انکے مابین فٹ بال مقابلوں کے انعقاداور باضابطہ صوبائی ویٹرن فٹبال ایسوسی ایشن کے قیام کیلئے مشاورت کی گئی۔اجلاس کی صدارت پاکستان ٹ بال ٹیم کے سابق کپتان غلام سرور المعروف ٹیڈی نے کی،انکے علاوہ سابق انٹر نیشنل فٹبالر امجد چوہدری،ارشدخان،ملک ہدایت الحق،چترال سے سعودآزاد قشقاری سمیت ملاکنڈ، دیر،کوہاٹ،چارسدہ، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، پشاور، مردان،نوشہرہ،مردان،چترال اور ہزارہ سمیت مختلف اضلاع سے فٹبال ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور سابق فٹبالرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد خیبرپختونخواویٹرن فٹ بال ایسوسی ایشن قائم کرنا ہے جبکہ پنجاب، بلوچستان، سندھ، آزاد کشمیر اور اسلام آباد میں اسی طرح کی میٹنگز کرکے ویٹرن ایسوسی ایشنزکا قیام عمل میں لاناہے۔اس موقع پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے غلام سرور( ٹیڈی) نے کہاکہ فٹ بال کمیونٹی کی تجربہ کار فٹ بال میں نہ صرف دلچسپی کو بحال کرنے کے لیے عملی اقدامات ضروری ہیں بلکہ سابق کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور ان کی پسند کے کھیل میں سرگرم رہنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرنا بھی ضروری ہے۔باقاعدہ تجربہ کار فٹ بال میچوں اور ٹورنامنٹس کے انعقاد کے لیے صوبائی اورضلعی سطح کی تنظیموں کا قیام ضروری ہے، یہ کمیٹیاں مسلسل مصروفیت کو یقینی بنانے کے لیے پروگراموں کی منصوبہ بندی، ہم آہنگی اور فروغ کے لیے ذمہ دار ہوں گی۔انہوںنے مزید کہاکہ فٹ بال کی موجودہ سہولیات کو اپ گریڈ کرنا اور خاص طور پر تجربہ کار کھلاڑیوں کے لیے نئی سہولیات بنانا۔ اس بات کو یقینی بنانا کہ یہ سہولیات تربیت اور میچوں میں معاونت کے لئے ضروری سہولیات سے آراستہ ہوں۔تقریبات اور سرگرمیوں کو فنڈ دینے کے لیے مقامی کاروباری اداروں اور قومی کارپوریشنز سے سپانسرزکی تلاش کرناہے کیونکہ ٹورنامنٹ کے انعقاد، سازوسامان کی خریداری، اور سہولیات کو برقرار رکھنے سے متعلق اخراجات کو پورا کرنے کے لیے مالی مدد بہت ضروری ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قومی فٹ بال ٹیم کے سابق کپتان ارشدخان نے بتایاکہ تجربہ کار فٹ بال ایونٹس کی مرئیت کو بڑھانے کے لیے میڈیا پلیٹ فارمز کا فائدہ اٹھانے سپورٹس جرنلسٹس کو ساتھ لیکر چلناہوگا،جسکے ذریعے مقامی اخبارات، کھیلوں کے چینلز اور سوشل میڈیا میں باقاعدہ کوریج زیادہ سے زیادہ تماشائیوں اور شرکائکو اپنی طرف متوجہ کر سکتی ہے، اس طرح ویٹرن فٹ بال کی مقبولیت میں اضافہ ہوسکے گا۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ 40 سے زائد العمرسابق کھلاڑی ان مقابلوں میں موثر طریقے سے حصہ لے سکتے ہیں۔خیبرپختونخوا میں کامیاب اجلاس کے بعدویٹرن فٹ بال ایسوسی ایشن کے قیام کیلئے پنجاب، بلوچستان، سندھ، آزاد کشمیر اور اسلام آبادمیں بھی میٹنگ ہوگی۔جس میں سابق فٹبالرزکواکٹھا کرنے اور مقامی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے اسی طرح تجاویز طلب کی جائے گی۔ملک ہدایت الحق نے کہاکہ یہ ملک گیر اقدام تجربہ کار فٹ بال سرگرمیوں کے ایک مضبوط نیٹ ورک کو فروغ دینے، سابق کھلاڑیوں کو متحد کرنے اور پاکستان میں فٹ بال کی ثقافت کو تقویت دینے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔خیبرپختونخوا اجلاس کے دوران جن فعال اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور جن پر اتفاق کیا گیا وہ پاکستان میں تجربہ کار فٹ بال کی بحالی کے سفر میں ایک اہم لمحے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان حکمت عملیوں کو لاگو کرنے اور ملک بھر میں کوششوں کو وسعت دینے سے، تجربہ کار فٹبالرز کے لیے ایک فروغ پزیر ماحول پیدا کرنے، ان کی شراکت کو منانے اور اس بات کو یقینی بنانے کی قوی صلاحیت ہے کہ وہ فٹبال کمیونٹی کا ایک لازمی حصہ بنیں۔آگے کا راستہ امید افزا ہے، ویٹرن فٹ بال ایسوسی ایشنز، سابق کھلاڑیوں، سپانسرز اور میڈیا کے اشتراک سے، پاکستان میں تجربہ کار فٹ بال ایک کامیاب تجربہ کرنے کے لیے تیار ہے، جو پرانے سال کی شان کو واپس لاتا ہے اور آنے والی نسلوں کو متاثر کرتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی